جمعه 02/می/2025

حماس نے مذاکرات کے لیے فتح کو نئی تجویز دینے کی تردید کردی

اتوار 30-ستمبر-2007

کہ حماس بلاشبہ مذاکرات پر یقین رکھتی ہے- غزہ سے شائع ہونے والے فلسطینی اخبار کے لیے جاری کیے گئے اخباری بیان میں ابو زھری نے کہا کہ لندن سے شائع ہونے والے الشرق الاوسط اور دیگر ویب سائٹوں پر جو خبر موجود ہے وہ ان بیانات کا ایک مجموعہ ہے جس پر حماس پہلے ہی تفصیلی طور پر روشنی ڈال چکی ہے اور ان قطع و برید کی گئی خبروں کا حماس سے کوئی تعلق نہیں ہے- اخبار الشرق الاوسط نے جمعہ کی اشاعت میں یہ خبر شامل کی تھی کہ حماس نے فتح اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ساتھ مفاہمی اقدامات کا آغاز کردیا ہے تاکہ قومی سطح پر مذاکرات شروع ہوسکیں-
ترجمان نے کہا کہ حماس قومی مفاہمت دستاویز کے مطابق نیز قاھرہ اور مکہ معاہدوں کے مطابق فلسطینی سرزمین کے تحفظ کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ مرکزی حکومت تشکیل دی جاسکے اور قومی فارمولے کے مطابق سیکورٹی کے ادارے تشکیل دیے جاسکیں- سیکورٹی ہیڈ کوارٹر کو مصر کے حوالے کرنے کے حوالے سے آنے والی خبروں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے باہمی تنازعے میں مصر ایک پارٹی نہ بنے گا کیونکہ مصر فتح اور حماس کے درمیان مذاکرات کی میز پر بٹھانے کے لیے غیر جانبدارانہ کردار ادا کررہا ہے-

مختصر لنک:

کاپی