جمعه 02/می/2025

سیکورٹی فورسز کے ٹھکانوں کو مصر کے حوالے کرنے کی پیش کش کی خبریں بے بنیاد ہیں

ہفتہ 29-ستمبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) نے اس موقف کا ایک دفعہ پھر اعادہ کیا ہے کہ وہ مذاکرات پر یقین رکھتی ہے – حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ کسی نئی پیش رفت کے حوالے سے خبردوں کی تردید کی ہے – ان کا کہناہے کہ محمود عباس کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی حماس نے کوئی پیش کش کی ہے – اس حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے –
واضح رہے کہ لندن سے عربی زبان میں شائع ہونے والے اخبار ’’الشرق الاوسط ‘‘میں خبر شائع ہوئی تھی کہ موجودہ پیچیدہ صورت حال سے نکلنے کے لئے حماس نے مذاکرات شروع کرنے کے لئے پیش رفت کی ہے – حماس نے غزہ میں تمام سیکورٹی فورسز کے ٹھکانوں اور غزہ کی بین الاقوامی سرحدوں کو نئی قومی فورسز کے قیام تک عارضی طور پر مصر کے حوالے کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیاہے- ابو زہری نے غزہ سے شائع ہونے والے اخبار ’’فلسطین‘‘سے انٹرویو میں کہاکہ قومی حکومت کی تشکیل فلسطینی اراضی کی وحدت اور سیکورٹی فورسز کی تشکیل نو کے موقف پر قائم ہے –
انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز کے ٹھکانوں کے حوالے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں – ہمارا خیال ہے کہ مصر فلسطین کے اندرونی تنازعہ میں براہ راست فریق بننا قبول نہیں کرے گا – مصر فلسطینی فریقوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنے اور مذاکرات کی سرپرستی کرنے کا متوازن کردار ادا کررہاہے -ابوزہری نے مزید کہا کہ بعض عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب اور سوڈان نے مذاکرات شروع کرنے کی کوششیں کررہے ہیں – ہم ان کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں-

مختصر لنک:

کاپی