جمعه 02/می/2025

عباس ملیشیا کا اپنے ایمولینس ڈرائیور پر حملہ

جمعہ 28-ستمبر-2007

فلسطینی صدر محمود عبا س کے زیر کمانڈ سکیورٹی اہلکاروں نے اپنے ہی پولیس اہلکارکو ایمولینس نہ روکنے پر فائرنگ کرکے شدید زخمی کر دیا- تفصیلات کے مطابق چوبیس سالہ محمد ابو سلیم ایک ایمبو لینس کو ایک مقامی ہسپتال لے جارہا تھا کہ پولیس چوکی پرعباس سکیورٹی اہلکاروں نے اسے رکنے کا اشارہ کیا-
ڈرائیور نے گاڑی روکنے سے انکار کردیا تو سکیورٹی حکام نے اس پر فائر کھول دیا، جس سے ایک گولی اس کے سر میں لگی اور وہ شدید زخمی حالت میں گر پڑا-بعدازاں اسی ایمبولینس میں اسے اٹھا کر نابلس کے سرکاری ہسپتال میں ایمرجنسی وارڈ میں داخل کردیا گیا ہے- دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے ابو سلیم کی حالت کو خطرناک قراردیا ہے- سر میں گولی لگنے سے اس کی ایک شریان بری طرح کٹ چکی ہے جس سے اس کا زندہ بچنا نا ممکن بتایا جاتاہے-
دوسری جانب غرب اردن کے علاقے طولکرم میں فتح اور اس کے عسکری ونگ شہداء اقصی بریگیڈ کے اراکین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں- عینی شاہدین کے مطابق عباس ملیشیا نے اقصی بریگیڈ کے ایک رکن کے گھر پر حملہ کیا تو اس کے بعد دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا- عباس ملیشیا کا کہنا ہے اس طرح کی کارروائیاں غلط فہمی کی بنیاد پر کی گئی ہیں-

مختصر لنک:

کاپی