غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ترجمان ڈاکٹر ابو زہری نے کہاہے کہ اسرائیلی وزیراعظم ایہوداولمرٹ نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے انہیں ’’یہودی ریاست‘‘ کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے –
قبل ازیں ایہوداولمرٹ کہہ چکے ہیں کہ انہیں محمود عباس اور رام اللہ میں قائم فلسطینی حکومت کے وزیراعظم سلام فیاض کی جانب سے یہ یقین دہانی مل چکی ہے کہ وہ عبرانی ریاست کو تسلیم کرلیں گے، یعنی 1948ء میں جن فلسطینی علاقوں پر قبضہ کیاگیاتھا ان سے 78فیصد پر ’’قومی اسرائیلی ریاست ‘‘ کے وجود کو تسلیم کرلیا جائے –
ابو زہری نے کہاکہ اگر اولمرٹ کے بیانات درست ثابت ہوئے تو اس سے فلسطینیوں کے قومی مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا اور لاکھوں فلسطینی جنہیں 1948ء میں فلسطین سے نکال دیا گیاتھا،اپنے واپسی کے حق سے محروم ہوجائیں گے- اپنے پریس ریلیز میں حماس کے ترجمان نے محمود عباس سے اپیل کی کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ایہود اولمرٹ کے بیانات جھوٹ پر مبنی ہیں تو وہ عوامی طور پر ان کی تردید کردیں-
اسرائیلی قابض حکومت نے مسجد اقصی کے سلسلہ دروازے کے نزدیک نئی یہودی عبادت گاہ کے افتتاح کا اعلان کیا ہے – اس کا قبة الصخرہ سے فاصلہ صرف 97میٹر ہے-
