اسرائیلی وزارت داخلہ نے پانچ سالہ ماریہ آمن کو مقبوضہ بیت المقدس میں علاج کے لیے جانے کی اجازت فراہم کرنے سے انکار کردیا- آمن کو دو سال قبل اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا تھا- جس کے بعد بچی جسمانی طور پر مفلوج ہو چکی تھی-
غزہ کے ڈاکٹروں نے اس کا علاج مقبوضہ بیت المقدس کے ہسپتال میں کروانے کی تجویز دی ہے- دوسری جانب اسرائیلی وزارت داخلہ نے یہ کہہ کر بچی کے والدین کو القدس میں جانے سے روک دیا کہ ان کے جانے سے حکومت کے لیے سیکورٹی کے معاملات پیدا ہوں گے- واضح رہے کہ گزشتہ برس اسرائیلی وزارت داخلہ نے ماریہ آمن کو غزہ سے باہر کسی دوسرے علاج کے لیے جانے کی اجازت دینے پر غور کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی-
