پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی اٹارنی جنرل نے14فلسطینیوں کے قتل کی تفتیش کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

ہفتہ 22-ستمبر-2007

اسرائیلی اٹارنی جنر ل نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما صلاح شحادہ سمیت سترہ فلسطینیوں کی شہادت کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے- اسرائیلی فوج نے  آج سے پانچ سال قبل شحادہ کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کرنے لیے ایک ٹن وزنی دھماکہ خیز مواد سے بستی کو اڑا دیا تھا ، جس میں چار بچوں اور تین خواتین سمیت سترہ افراد شہید جبکہ بیسیوں زخمی ہوئے تھے- واقعے کے بعد شہداء کے ورثاء نے عدالت میں اسرائیلی فوج کے خلاف رٹ دائر کر رکھی تھی-
اسرائیلی اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری ایک بیان میں واقعے کا  سختی سے نوٹس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے ایک مطلوب شخص کے قتل کے لیے بے گناہ شہریوں کی جانو ں سے کھیلنے کا کوئی جواز نہیں-دوسری جانب اسرائیلی اخبارات اٹارنی جنرل کے فیصلے کودرخواست دہند گان کی فتح قراردے رہے ہیں- گزشتہ چار بر س سے اسرائیلی سپریم کورٹ میں یہ درخواست بار بار مسترد کی جاچکی ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ اٹارنی جنرل نے واقعے کی تفتیش کے لیے ایک غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے- اس سے قبل اسرائیلی عدالت دسمبر 2006 ء میں’’ ٹارگٹ کلنگ‘‘ کی پالیسی کو فوج کے لیے جائز قرار دے چکی ہے- یاد رہے کہ یہ واقعہ جولائی2002  میں غزہ کی پٹی میں درج قصبے میں پیش  آیا تھا- اسرائیلی فوج نے شیخ صلاح شحادہ کو شہید کرنے کے لیے پوری بستی کو ایک ٹن دھماکہ خیز مواد سے اڑادیا تھا جس میں سترہ افراد شہید ہوئے جن میں چودہ عام شہری تھے جبکہ زخمیوں کی تعداد ستر سے متجاوز تھی-

مختصر لنک:

کاپی