غزہ میں نگراں فلسطینی حکومت کے تحت وزارت صحت نے غرب اردن میں سلام فیاض حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہیں روکنے کے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی معاونت قرار دیا ہے- وزارت صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت کو فلسطینی ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا کوئی اختیار نہیں- سلام فیاض غزہ کے شہریوں کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کے اسرائیلی منصوبے میں اس کا دست و بازو بن گئی ہے- بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ سلام فیاض حکومت کی جانب سے شہریوں سے انتقامی کارروائی کا سلسلہ جاری رہا تو غزہ میں ایک نیا انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے جس کی تما م تر ذمہ داری اسرائیل اور سلام فیاض حکومت پر عائد ہوگی-
بیان میں فلسطین میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سلام فیاض کو غزہ کے ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کے لیے دبائو ڈالیں- بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے محکمہ صحت کے سیکڑوں ملازمین کی تنخواہیں روکنے کے علاوہ دیگر واجبات سے بھی محروم کر دیا گیا ہے جس سے ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجے میں سخت مشکلات کاسامنا ہے- بیان میں مزید کہا گیا کہ سلام فیاض کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے سے فلسطینی عوام انتشار کا شکار ہو رہے ہیں- اس طرح کے اقداما ت سے فلسطینی عوام کا فتح کی قیادت اور صدر محمود عباس سے بھی اعتماد ختم ہو تا جا رہا ہے-
