پنج شنبه 01/می/2025

غزہ کو دشمن قرار دینا اسرائیل کا کھلا اعلان جنگ ہے: حماس

جمعرات 20-ستمبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کو دشمن ملک قرار دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف کھلا اعلان جنگ قرار دیا ہے- غزہ میں حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیل کو غزہ پر کسی بھی جارحیت کے نقصانات کا ازالہ کرنا ہوگا اور کسی قسم کے جانی نقصان کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی- انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان اسرائیل کی فلسطینی دشمنی کا کھلا ثبوت ہے- برھوم نے مزید کہا کہ دشمن ریاست قرار دے کر غزہ کے شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا، پانی اور بجلی بند کرنے کی دھمکی خود اسرائیل کی دشمنانہ پالیسی کا مظہر ہے- اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں مزید بحران پیدا ہوں گے اور معاشی ناکہ بندی کے بعد پانی اور بجلی کی بندش ڈیڑھ ملین شہریوں کی زندگی کو خطرے سے دوچار کرنے کے مترادف ہے- ترجمان نے عالمی برادری سے اسرائیلی گیڈر بھبکی کا سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا- انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں اضافہ ہو رہا ہے-
حماس ترجمان نے اسرائیل پر تنقید کے ساتھ فتح کی غیر آئینی حکومت کے اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غرب اردن کی سلام فیاض انتظامیہ غزہ میں انسانی بحران پیدا کرنے میں اسرائیل کی حمایت کرتی ہے-

مختصر لنک:

کاپی