پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امن منصوبے پر اتفاق

پیر 17-ستمبر-2007

اسرائیلی اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امن منصوبے پر اتفاق ہوگیا- یہ منصوبہ نومبر میں متوقع مشرق وسطی کانفرنس میں پیش کیا جائے گا- اسرائیلی نائب وزیراعظم حامیم رامون کے قریبی ذرائع کے مطابق حامیم رامون نے فلسطینی نگران وزیراعظم سلام فیاض سے ملاقات کی اور امن منصوبہ پیش کیا- جسے سلام فیاض نے قبول کرلیا ہے- واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ کو امن منصوبے کی تیاری کاکام سونپا تھا- تل ابیب سے عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار یدیعوت احرونوت کے مطابق رامون امن منصوبہ میں بنیادی متنازعہ مسائل کا حل پیش کیاگیاہے- منصوبے کے مطابق سرحدوں کے مسئلے کا حل متنازعہ باڑ کے رخ کے تحت کیا جائے گا- جس کا مطلب ہے کہ ارئیل اور معالیہ ادومیم کی یہودی بستیاں اسرائیل کے اندر رہیں گی جبکہ متنازعہ باڑ کی تعمیر اور یہودی بستیوں کے قیام کے باعث زمینیں کھونے والے فلسطینیوں کو اتنا رقبہ زمینیں دی جائے گی جتنا انہوں نے کھویا ہے- جن بستیوں کو اسرائیل خالی کرے گا اس کے بدلے میں وہ الخلیل اور غزہ کے درمیان زمین حاصل کرے گا-
بیت المقدس کے حل کی بنیاد 2001ء میں سابق امریکی صدر بلن کلنٹن کی طرف سے پیش کئے جانے والے منصوبے پر رکھی گئی ہے جس کے مطابق مشرقی بیت المقدس کو اس بنا پر تقسیم کیا جائے گا کہ جن علاقوں میں یہودی رہتے ہیں وہ اسرائیل کو دیا جائے اور جن علاقوں میں فلسطینی رہتے ہیں وہ فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کیا جائے البتہ پرانا بیت المقدس دونوں کے درمیان مشترک رہے گا-
پناہ گزینوں کی واپسی کا مسئلہ رامون کے خیال میں سب سے پیچیدہ ہے اس کی رائے میں اس بات پر اتفاق ہوناچاہیے کہ پناہ گزینوں کی واپسی فلسطینی ریاست کے اندر ہوں اسرائیل اپنی حدود میں مہاجرین کو واپس داخل نہیں کرے گا- یہ انسانی ہمدردی کے طور پر زیادہ سے زیادہ ایک ہزار خاندانوں کو اسرائیل میں آباد کرکے منصوبے کے مطابق تمام فلسطینی تنظیموں کو غیر مسلح کیا جائے- ایک ہی اتھارٹی قائم ہو اور اسرائیل پر ضروری ہوگا کہ وہ فلسطینی شہروں سے انخلا کرے اور امریکی جنرل ڈائٹون کی تجویز کردہ سیکورٹی انتظامات مکمل کرے-
اسرائیلی ذرائع کے مطابق ایہود اولمرٹ نے محمود عباس کے ساتھ بات چیت کے بعد اسرائیل کی طرف سے حامیم رامون اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سلام فیاض کو مذاکراتی ٹیم کا سربراہ مقرر کیا ہے- مذاکرات کے حوالے سے محمود عباس اور ایہود اولمرٹ کو شدید تنقید کا سامنا تھا-
خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حامیم رامون نے فلسطینی پناہ گزینوں کو معاوضہ دینے کے لئے بین الاقوامی فنڈ کے قیام کامنصوبہ بھی پیش کیا ہے- دوسری جانب حامیم رامون کے ترجمان نے خبر کی تردید کی ہے- فلسطینی حکومت کے ترجمان نے بھی تردید کی ہے کہ سلام فیاض اور کسی اسرائیلی سرکاری شخصیت کے درمیان ملاقات نہیں ہوئی ہے-

مختصر لنک:

کاپی