پنج شنبه 01/می/2025

صہیونی سکیورٹی اداروں کی شہریوں کو گیس ماسک کے حصول کی تاکید

جمعہ 14-ستمبر-2007

اسرائیلی خفیہ اداروں اور نیشنل سکیورٹی کونسل نے یہودیوں کو شام کے ساتھ ممکنہ اسرائیلی جنگ کے پیش نظر کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے مضر اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے گیس ماسک حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے- تفصیلات کے مطابق یہودی  آباد کاروں میں اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ کے بڑھتے ہوئے امکانات سے خائف ہیں اور  آئے روز کی شام اسرائیل کے باہمی میڈیا پروپیگنڈے سے جنگ یقینی دکھائی دیتی ہے- عبرانی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق شہریوں کے گیس ماسک کے حصول کے لیے اسرائیلی پارلیمنٹ میں بھی بڑی شدو مد سے بحث جاری ہے- سکیورٹی اداروں کی تنبیہ کے باوجود اسرائیلی زیر دفاع ایہود باراک نے شہریوں کے گیس ماسک کے حصول کی مخالفت کی ہے- پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’گیس ماسک‘‘ کا حصول انتہائی خطرے کے وقت ناگزیر ہوتا ہے جبکہ اسرائیل کو فوری طور پر ایسا کوئی خطرہ لاحق نہیں- دوسری جانب بعض غیر سرکاری یہودی تنظیموں نے پرانے گیس ماسک دوبارہ ٹھیک کرانے اور نئے خرید نے کے لیے مہم شروع کر رکھی ہے- یہودی  آباد کاروں میں یہ تاثر عام ہوتا جا رہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی جنگ سے قبل ایران بھی اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے- اس پیشگی حملے میں شام اور ایران دونوں کیمیائی ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں- اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 2003ء کی عراق امریکہ جنگ کے بعد اسرائیلی فوج اور عوام کو گیس ماسک کے حصول کی تاکید کی تھی تاہم عراق سے اسرائیل کو کم خطرات لاحق ہونے کی وجہ سے لوگوں نے گیس ماسک حاصل نہیں کیے- دوسری جانب غیر سرکاری یہودی تنظیموں کاکہناہے کہ1991 ء کی پہلی جنگ خلیج کے دوران اسرائیلی عوام کو جس قدر خطرات لاحق تھے اب اس سے کہیں زیادہ خطرات درپیش ہیں- اس وقت شام کے پاس کیمیائی یا  بائیولوجیکل ہتھیار نہ تھے لیکن اب شام کے پاس بھی ایسے کیمیائی میزائل موجودہیں جو اسرائیل کے کسی بھی شہر کو نشانہ بنا سکتے ہیں- پہلی خلیج جنگ کے بعد لاکھوں یہودیوں نے حاصل کردہ ماسک واپس کر دیے تھے، اور ا س وقت کے گیس ماسک شہریوں کو مکمل طور پر کیمیائی اثرات سے محفوظ رکھنے کی پوری صلاحیت بھی نہیں رکھتے – انہیں از سر ٹھیک کرنے کی بھی ضرورت ہے-
دوسری جانب اسرائیلی خارجہ کمیٹی نے حال ہی میں ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس میں شہریوں کو جلد ازجلد گیس ماسک کے حصول کے لیے کہا گیاتھا- رپورٹ کے مطابق شہریوں کے لیے گیس ماسک کا حصول لازمی قرار دینے کا فیصلہ گزشتہ برس کی لبنان اسرائیل جنگ کے بعد کیا گیا-
دریں اثناء اسرائیلی اخبارات نے دعوی کیا ہے کہ شام کے پاس اسرائیل کے تمام دور دراز شہروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کے حامل میزائل موجود ہیں- اسکے علاوہ شام کے پاس بھاری ہتھیاروں کے بھی کئی بڑے ذخیرے موجود ہیں جوکسی بھی وقت اسرائیل پر استعمال کیے جا سکتے ہیں-شام کے پاس موجود حیاتیاتی اسلحہ اسرائیل کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے- اخبارات نے بھی حکومت سے شہریوں کے کیمیائی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے گنجان  آباد علاقوں میں گیس ماسک کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے-

مختصر لنک:

کاپی