اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے پارلیمانی بلاک ’’اصلاح و تبدیلی‘‘ کے ترجمان ڈاکٹر صلاح الدین بریڈویل نے فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کو فلسطینی عوام کے خلاف غداری قرار دیا ہے- غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی شرائط پر محمود عباس کے اولمرٹ سے مذاکرات فلسطینی عوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہیں- ڈاکٹر صلاح الدین نے کہا کہ محمود عباس کے ایہود اولمرٹ سے خفیہ مذاکرات فلسطینی عوام کے مفاد میں نہیں بلکہ اسرائیلی مفاد میں ہیں- محمود عباس فلسطینی عوام کے بنیادی اور مسلمہ حقوق سے دستبردار ہو رہے ہیں-
حماس راہنماء نے کہا کہ صدر عباس اور ایہود اولمرٹ کی باہمی ملاقاتوں اور ظالمانہ پالیسیوں کے تسلسل کی وجہ سے عباس اولمرٹ کا سیاسی افق تاریک ہو رہا ہے- غیر آئینی اقدامات نے صدر عباس کو آئندہ کی فلسطینی سیاست سے خارج کردیا ہے- انہوں نے کہا کہ صدر عباس اور وزیر اعظم اولمرٹ دونوں ایک دوسرے کو سیاسی طور پر تباہ کررہے ہیں- ترجمان نے کہا کہ صدر عباس امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ میں آکر فلسطینی حقوق کو پامال کرنے والے اوسلو معاہدے پر عمل درآمد کررہے ہیں، لیکن فلسطینی عوام انہیں اپنے حقوق کی پامالی کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے- انہوں نے مزید کہا کہ صدر عباس اسرائیل کے فریب میں پھنس گئے ہیں- اسرائیل سے مذاکرات میں وہ کسی مثبت نتیجے تک نہیں پہنچ سکتے اور کسی مرحلے پر اتفاق بھی کیا گیا تو وہ سراسر فلسطینی عوام کے خلاف اور اسرائیل کے حق میں ہوگا-
انہوں نے کہا کہ محمودعباس اسرائیل اورامریکہ سے خوفزدہ ہیں اور اپنی ہی قدم کے خلاف جاری معاشی ناکہ بندی میں ان کے دست بازو بن گئے ہیں- ڈاکٹر صلاح الدین نے صدر عباس کے تمام غیر آئینی اقدامات کواقتدار کو طول دینے کی سازش قرار دیا-
