چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں طبی سہولیات کا نظام تباہی کے قریب پہنچ گیا

منگل 11-ستمبر-2007

فلسطین کی نگران حکومت کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فتح تنظیم کی جانب سے کی جانے والی سیاسی ہڑتالوں کی وجہ سے طبی سہولیات کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے- علاوہ ازیں ہزاروں ملازمین اپنی تنخواہوں سے بھی محروم ہوسکتے ہیں- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان حالات کے اثرات صرف اور صرف فلسطینی مریضوں پر پڑ رہے ہیں ، وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں علاج کی جو سہولیات مہیا ہیں اس کا نوے فیصد کا گورنمنٹ کے ہسپتال بندوبست کرتے ہیں ،مستقل معذوری اور پیچیدہ بیماریوں کا روزمرہ علاج کیا جاتاہے کیونکہ ان میں فالو اپ کی ضرورت پیش آتی ہے –
وزارت نے غزہ کی پٹی میں طبی سہولیات کے فقدان کا سبب رام اللہ حکومت کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ کو قرار دیا ، جس نے محکمہ صحت کے ملازمین کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ہسپتالوں میں نہ آئے تو ان کی تنخواہیں روک لی جائیں گی –
سلام فیاض کی غیر دستوری حکومت کے سیکرٹری جنرل نے شہریوں کے حقوق کے آزاد کمیشن کی سماعت کے دوران اعتراف کیا کہ اگست کے مہینے میں نو ہزار سول ملازمین کی تنخواہیں مختلف وجوہات سے روک لی گئی ہیں، ان میں ایک وجہ سے یہ بھی تھی کہ وہ سلام فیاض کی حکومت کے افسران کا حکم نہیں مانتے-

مختصر لنک:

کاپی