فلسطین کی نگران حکومت کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فتح تنظیم کی جانب سے کی جانے والی سیاسی ہڑتالوں کی وجہ سے طبی سہولیات کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے- علاوہ ازیں ہزاروں ملازمین اپنی تنخواہوں سے بھی محروم ہوسکتے ہیں- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان حالات کے اثرات صرف اور صرف فلسطینی مریضوں پر پڑ رہے ہیں ، وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں علاج کی جو سہولیات مہیا ہیں اس کا نوے فیصد کا گورنمنٹ کے ہسپتال بندوبست کرتے ہیں ،مستقل معذوری اور پیچیدہ بیماریوں کا روزمرہ علاج کیا جاتاہے کیونکہ ان میں فالو اپ کی ضرورت پیش آتی ہے –
وزارت نے غزہ کی پٹی میں طبی سہولیات کے فقدان کا سبب رام اللہ حکومت کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ کو قرار دیا ، جس نے محکمہ صحت کے ملازمین کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ہسپتالوں میں نہ آئے تو ان کی تنخواہیں روک لی جائیں گی –
سلام فیاض کی غیر دستوری حکومت کے سیکرٹری جنرل نے شہریوں کے حقوق کے آزاد کمیشن کی سماعت کے دوران اعتراف کیا کہ اگست کے مہینے میں نو ہزار سول ملازمین کی تنخواہیں مختلف وجوہات سے روک لی گئی ہیں، ان میں ایک وجہ سے یہ بھی تھی کہ وہ سلام فیاض کی حکومت کے افسران کا حکم نہیں مانتے-
