چهارشنبه 30/آوریل/2025

المطران عطاء اللہ حنا کو فلسطینی قومی حقوق کا دفاع کرنے کی سزا

منگل 11-ستمبر-2007

عرب کی متعد سیاسی قومی اور مذہبی جماعتوں اور تنظیموں نے مشترکہ بیان میں آرتھوڈوکس چرچ کے بطریک ثیوفیلوس سوئم کے فیصلے کی مذمت کی ہے- ثیوفیلوس سوئم نے المطران عطاء اللہ حنا کو فلسطین اور اردن میں چرچ سے بے دخل کردیا ہے – بیان کے مطابق المطران عطا ء اللہ حنا کو فلسطینی قومی حقوق کا دفاع اور مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان بھائی چارہ قائم کرنے کی کوششوں کی سزا دی گئی ہے –
المطران عطاء اللہ حنا گزشتہ کئی سالوں سے مقبوضہ بیت المقدس میں آرتھوڈوکس چرچ کو عرب بنانے کی کوشش کررہے تھے- انہوں نے متعدد یونانی مذہبی اشخاص کے صہیونیوں کے ساتھ ساز باز کرنے اور مالی اور سیاسی خرابیاں پیدا کرنے کا بھی انکشاف کیاتھا- انہوں نے یونان کے بطریک ثیوفیلوس ثالث سے کرپٹ یونانیوں کو ہٹانے اور باب الخلیل کے حوالے سے ڈیل کے خاتمے کا مطالبہ کیا- انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں آرتھوڈوکس کی وسیع وقفی زمین کو یہودی  آبادکارتنظیموں کو 99سال کے لئے چرچ لیز پر دینے کی مخالفت کی- ان کا کہناتھا کہ آرتھوڈوکس چرچ کی زمین یہودیوں کو لیز پر دینا یہودی آبادیوں میں توسیع اور مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش کی بنیاد بنے گا-
بیان میں المطران حنا کو قومی اور مذہبی علامت قرار دیا گیاہے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیاگیا ہے – بیان کے مطابق المطران حنا کا مسئلہ عرب عیسائی مسئلہ ہے – تمام تنظیمیں مسئلہ عرب  آرتھوڈوکس کے ساتھ کھڑی ہوں گی-

مختصر لنک:

کاپی