چهارشنبه 30/آوریل/2025

محمود عباس کو اسرائیل سے مذاکرات کی اتھارٹی حاصل ہے: دحلان

پیر 10-ستمبر-2007

فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ ملیشیا کے سابق سربراہ اور سابق مشیر حکومت محمد دحلان نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں امن و امان کے قیام کے لیے اسرائیل سے مذاکرات ناگزیر ہیں تاہم یہ مذاکرات صرف محمود عباس ہی کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں- سوئٹرزلینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں منعقدہ امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی قائم کردہ حکومت غیر قانونی ہے- صدر نے حماس حکومت ختم کردی تھی، لیکن اب یہ بزور قوت اپنے احکامات نافذ کررہی ہے اور غزہ کو ایک شدت پسند اسلامی ریاست میں تبدیل کردیا ہے- واضح رہے کہ محمد دحلان نے غزہ میں حماس کے خلاف خانہ جنگی کے دوران کئی فلسطینیوں کے قتل کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں- غزہ میں خانہ جنگی کے دوران حماس نے دحلان اور صدر عباس کی فورسز اور اس کی جماعت کو غزہ سے بے دخل کردیا تھا-
حماس کے خلاف کارروائیوں میں دحلان کو اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے بھرپور عسکری امداد بھی حاصل رہی ہے- غزہ سے بے دخلی کے بعد یورپ چلے گئے تھے- انہوں نے صدر عباس کو اپنا استعفی بھیج دیا تھا-

مختصر لنک:

کاپی