چهارشنبه 30/آوریل/2025

لبنان جنگ نے اسرائیلی دھاک ختم کردی

اتوار 9-ستمبر-2007

  اسرائیل کے 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں موجودعرب شہریوں نے اسرائیل کو ایک قابل شکست اور کمزور ریاست قرار دیا ہے- فلسطین میں ’’عریبک ریسرچ سینٹر فار سوشل ایشوز‘‘ کے زیر اہتمام کیے گئے حالیہ عوامی سروے میں عرب شہریوں کی اکثریت نے اسرائیل کو ایک کمزور اور قابل شکست ملک قرار دیا- سروے کا اہتمام 16 سے 20 اگست کے دوران کیا گیا جس میں مجموعی طور پر 485 افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا- باون فیصد رائے دھندگان کے مطابق اسرائیل کا ناقابل شکست ہونے کا تصور خاک میں مل گیا اور اس کی عرب ممالک پر رعب اور ہمسایہ ممالک پر کی دھاک ختم ہوگئی ہے، جبکہ انچاس فیصد کی رائے کے مطابق اسرائیل کو کسی بھی جنگی معرکہ میں شکست دینا کوئی مشکل مرحلہ نہیں- اٹھائیس فیصد رائے دھندگان کے مطابق اسرائیل کو بدترین فوجی شکست کے بعد اب اس کی فوجی کی قوت اور بہادری ایک مذاق بن گئی ہے- جبکہ سترہ فیصد رائے دھندگان نے اسرائیل کو ناقابل شکست ریاست قرار دیا-

دوسری جانب بائیس فیصد شہریوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا رعب اور اس کی دھاک ختم نہیں ہوئی تاہم اس کے مقابلے میں حزب اللہ اور حسن نصر اللہ کا مورال بہت بلند ہوا- رپورٹ کے مطابق اکاون فیصد شہریوں کا خیال ہے کہ لبنان جنگ کے بعد حزب اللہ نے تل ابیب کو نشانہ نہ بنانے کا فیصلہ کیا جبکہ تنتالیس فیصد کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی فتح اور اسرائیلی نے حزب اللہ کی کو تل ابیب پر براہ راست حملے کی ہمت پیدا کی –

مختصر لنک:

کاپی