چهارشنبه 30/آوریل/2025

عباس ملیشیا کے چھاپے، تین پرنسپل اور دو لیکچرار سمیت آٹھ افراد گرفتار

ہفتہ 8-ستمبر-2007

  فلسطینی صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ سکیورٹی فورسز نے غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کریک ڈائون میں آٹھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے- تفصیلات کے مطابق گرفتار شدگان میں دو پروفیسر اور سکولوں کے تین پرنسپل بھی شامل ہیں-طول کرم سے مقامی ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے غیر ملکی اطلاعاتی ادارے ’’ماس پریس‘‘ کے دفتر پر بھی حملہ کیا اورعملے کو زدو کوب کر نے کے بعد دفتر بند کرا دیا گیا – ’’ماس پریس ‘‘کے دفتر پر رواں سال چودہ جون کے بعد کئی بار فتح کے مسلح اہلکاروں کے حملوں کا سامنا ہوا اور دفتری سامان کی توڑپھوڑ کی گئی-

دریں اثناء غرب اردن کے شہر جنین میں عباس ملیشیا نے ایک شہری کے مکان پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا اور گھر میں موجود محمود فواز عزام کو گرفتار کر لیا گیا-جنین ہی میں ایک کارروائی کے دوران القدس اوپن یونیورسٹی کے ایک پروفیسر توفیق ابو رب اور ڈاکٹر محمد سید کو ان کے گھروں سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیاگیا-

جنین میں دوسکولوں پر چھاپے کے دوران عباس سکیورٹی فورسز نے دوسکولوں کے پرنسپل محمد حمادنہ اور یاسر نصار دویکات کو گرفتار کر لیا- واضح رہے کہ دونوں اساتذہ کی دو ماہ میں یہ چوتھی مرتبہ گرفتار ی عمل  میں لائی گئی ہے- دوسری جانب نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک سکول کے پرنسپل محمد اشتیہ کو گزشتہ ماہ گرفتا رکیا گیا تھا- انہیں پچیس دن جیل میں رکھنے کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا، لیکن سکیورٹی فورسز نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا –

مختصر لنک:

کاپی