چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہزاروں فلسطینی عورتوں کا ڈاکٹروں کی ہڑتال کے خلاف مظاہرہ

ہفتہ 8-ستمبر-2007

  ہزاروں فلسطینی عورتوں نے غزہ میں حماس کے زیر انتظام نکالے جانے والے جلوس میں شرکت کی، انہوں نے ہڑتال کرنے والے فلسطینی ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اپنی ہڑتال ختم کردیں اور ہسپتالوں میں اپنی ذمہ دارایاں ادا کریں- ڈاکٹروں نے تین ہفتہ قبل ہڑتال کی تھی کیونکہ رام اللہ میں قائم فلسطینی حکومت کے وزیر اعظم سلام فیاض نے کہاکہ اگر ڈاکٹر ڈیوٹی پر آئیں گے تو ان کی تنخواہوں سے رقم کاٹ لی جائے گی-

غزہ کی پٹی میں شفامیڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن خلاف نے کہا کہ رام اللہ میں قائم حکومت کے عہدیداروں کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں- انہوں نے کہاکہ وہ ڈاکٹرو ں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ڈیوٹی پر واپس آ جائیں اور ان کی اپنی قوم اور اپنے اعلی مقصد کے ساتھ جو تعلق ہے اس کی بناء پر مریضوں کا علاج شروع کردیں جو شدید تکلیف میں ہیں-

ڈاکٹر عبدالعزیز الرنتیسی کی بیوہ ام محمد الرنتیسی نے نکالے گئے جلوس میں شرکت کی اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے اپیل کی کہ دشمن کے ساتھ مل کر اپنے لوگوں کے خلاف سازشیں نہ کریں، نیز انہوں نے ڈاکٹروں سے بھی کہا کہ وہ اپنا ضمیر چند ٹکوں کے لئے فروخت نہ کریں- 500 سے زائد عورتوں نے جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بھی مظاہرہ کیا-

حماس کے سیاسی راہنما اسد نحال نے ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی اخلاقی ذمہ داریوں سے فرار کا راستہ اختیار نہ کریں اور آزادی فلسطین کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کریں- فلسطینی قانون ساز کونسل کی رکن ہدی فلسطینی اتھارٹی کے وزیر صحت باسم ناعیم نے کہا کہ ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں کی جگہ دوسرے ڈاکٹروں کو متعین کردیا جائے-

فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت نے ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں سے کہاتھا کہ اگر ’’رام اللہ ‘‘کی حکومت نے ان کی تنخواہ روکی تو اس سے مسائل پیدا ہوں گے-

مختصر لنک:

کاپی