چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ پر قبضہ کرلیا جائے: اسرائیلی وزراء کی تجویز

جمعرات 6-ستمبر-2007

  اسرائیل کی دائیں بازو کی جماعت لیکود پارٹی کے سربراہ بن یامین نیتن یاہو نے اسرائیلی قابض حکومت سے کہا ہے کہ اقتصادی محاصرے میں گھری ہوئی غزہ کی پٹی کے خلاف مزید سخت اقدامات کرے اور اسرائیلی فوجی دستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے-

عبرانی ریڈیو پر گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ کو خبردار کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مزید انخلاء سے یہودی آبادکاروں کی زندگیوں کے لیے مشکلات پیدا ہو جائیں گی- انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اسرائیلی حکومت جو اپنے شہریوں کو امن فراہم نہ کرسکے اسے مستعفی ہوجانا چاہیے- انہوں نے اسرائیلی قابض فوج کو تجویز دی کہ مختصر سی غزہ کی پٹی کے خلاف بھرپور کارروائی کرے-

ایہود اولمرٹ کی کابینہ کے کئی ارکان نے نیتن یاھو کے بیان کی تائید کی- ان میں گدیون ایزرا بھی شامل ہیں جنہوں نے اسرائیلی فوجی دستوں سے اپیل کی کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے انفراسٹرکچر کو بچال کردیا جائے اور اسے ایندھن کی فراہمی روک دے-

اسرائیلی قابض حکومت نے حال ہی میں سلام فیاض کی رام اللہ میں قائم غیر دستوری حکومت کے تعاون سے ایندھن کی فراہمی بند کردی تھی-

نیتن یاھو کی رائے کے برخلاف ایزرا نے کہا کہ گنجان آبادی پر مشتمل زمینی فوج کی کارروائی سے اسرائیلی بری فوجوں کا بھی نقصان ہوگا- انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مزاحمتی جماعتوں کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن شروع کیے جائیں-

ایزرا نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ غزہ کی پٹی میں اپنے آپشنز کاازسرنو جائزہ لیں- انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قابض حکومت رام اللہ میں قائم فلسطینی حکومت سے اچھے تعلقات برقرار رکھنا چاہتی ہے- نیز محمود عباس اور سلام فیاض سے مزید تعاون چاہتی ہے-

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایوی ڈکٹر نے غزہ پر حملہ نہ کرنے کے تصور کی حمایت کی- انہوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ فضاء، زمین اور بحری راستوں سے حملے کے ذریعے فلسطینی مزاحمتی جماعتوں کے خود ساختہ میزائلوں کے حملے روکے جاسکیں گے- یہ حقیقت ہے کہ یکے بعد دیگرے آنے والی اسرائیلی حکومتیں جنہیں حساس امریکی اسلحہ اور فوجی ٹیکنالوجی کا بھر پور تعاون ہے- ان میں نیتن یاھو کی سابقہ حکومت بھی شامل ہے، گھریلو ساختہ فلسطینی میزائلوں کے حملے روکنے میں سراسر ناکام رہی ہیں-

 فلسطینی مزاحمتی مجاہدین اسرائیلی فوجی دستوں پر مقامی ساختہ میزائلوں کے ذریعے مسلسل حملے کرتے رہے ہیں- ان مجاہدین کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں اسرائیل جو فوجی کارروائیاں کرتا رہا ہے- ان کے ردعمل میں مزاحمتی جماعتیں اسرائیلی علاقوں میں کارروائی کرتی ہیں- جون کے مہینے سے غزہ کی پٹی حماس کے مکمل کنٹرول میں ہے- جب حماس کے عسکری بازو قسام بریگیڈ نے فتح تنظیم کے باغی گروپ کے لیڈروں کو اور فلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی محکمہ کے اہل کاروں کو غزہ سے نکال دیاتھا- غزہ کی پٹی کے مقامی لوگوں مقامی اور غیر ملکی نامہ نگاروں اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت سے امن و امان قائم ہے-

مختصر لنک:

کاپی