فلسطین کے شہر غرب اردن میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خلاف کریک ڈاؤن کی سینکڑوں کارروائیوں کا انکشاف کیا گیا ہے- حال ہی میں حماس کی جانب سے جاری کردہ عباس ملیشیا کے حملوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں- رپورٹ کے مطابق 11 جون سے 31 اگست تک 80 ایام میں صدر عباس کے زیر کمانڈ ملیشیا نے حماس اراکین پر ایک ہزار سات حملے کیے- ان حملوں میں 639 اغواء اور گرفتاریوں کے ہیں جبکہ 36 مرتبہ بلااشتعال فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے- حماس کے زیر کنٹرول خیراتی اداروں پر 175 حملے کیے گئے جبکہ حماس سے ہمدردی رکھنے والے شہریوں کی املاک پر 136 حملے کیے گئے- 25 مرتبہ حماس میڈیا سیل کو نشانہ بنایا گیا- جبکہ حماس سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی پر 34حملے کیے گئے- حماس کے زیر کنٹرول مساجد پر حملوں کی تعداد 163 ہے- رپورٹ کے مطابق گزشتہ اڑھائی ماہ کے عرصے میں غرب اردن میں حماس کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن میں مقامی ذرائع ابلاغ نے بھی مکمل خاموشی اختیار کی- اس دوران خود ذرائع ابلاغ کو بھی عباس حکومت کے دباؤ کا سامنا تھا اور حماس کے خلاف کارروائیوں کی کوریج اور رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو دھمکیاں دی جارہی تھیں-
