اسرائیل کے خفیہ ادارے شاباک کے وائس چیئرمین نے دعوی کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی بیرون وطن قیادت نے اسرائیل کے اندر بڑی کارروائی کا حکم جاری کردیا ہے- کارروائی میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خطرہ ہے- شاباک نابلس میں حماس کے مسلح گروپ کے متعلق معلومات اکٹھی کررہی ہے-
شاباک کے وائس چیئرمین نے حکومت کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف حملوں کی حکمت عملی اختیار کرنے کے متعلق متعدد شواہد ملے ہیں- ان حملوں کا مقصد اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان کسی قسم کی ڈیل کو روکنا ہے- حماس نے اسرائیل کے اندر آخری کارروائی 31 اگست 2004ء کو کی تھی- جب دو فلسطینیوں نے بٹر السبع میں دو گاڑیوں پر فدائی حملہ کیا تھا اور اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا تھا- جس کے نتیجے میں سولہ اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے-
شاباک کے وائس چیئرمین نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں مسلح کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے- گزشتہ ہفتے 43 اسلحہ کارروائیاں کی گئیں جن میں سے بیس اسرائیل پر میزائل داغنے کی کارروائیاں تھیں- جس کا مطلب ہے کہ میزائل حملوں کا رجحان بڑھ رہا ہے- ایک مہینہ میں اوسطاً میزائل حملوں کی تعداد 70 تک پہنچ چکی ہے- اسلحہ کی سمگلنگ کے حوالے سے شاباک کے وائس چیئرمین کا کہنا ہے کہ اسلحہ کی سمگلنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے- گزشتہ جولائی میں مختلف قسم کا چالیس ٹن اسلحہ غزہ کی پٹی میں سمگل کیا گیا- اسلحہ کی سمگلنگ کی یہ مقدار غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلاء کے بعد سے اب تک سمگل کیے گئے اسلحے کی مقدار کا آدھا ہے- ماہ اگست کے شروع سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسلحہ سمگل کرنے کی پانچ کارروائیاں کی گئی ہیں- ان کارروائیوں میں تیرہ ٹن دھماکہ خیز موار اور ایک سو پچاس آر بی جی رائفلیں شامل ہیں-