چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہاویر سولانا کی جانب سے حماس سے عدم مذاکرات کا بیان جمہوریت کی نفی ہے: حماس

منگل 4-ستمبر-2007

اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے کہا ہے کہ یورپی یونین کے سیاسی رابطہ کارہاویر سولانا کا حماس سے مذاکرات سے انکار جمہوریت کی نفی قرار دیا ہے-
حماس کے ترجمان ابو زہری نے ایک بیان میں کہا ’’کہ ہاویر سولانا کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے فریقین میں ایک کی واضح حمایت کر رہے ہیں- سولانا کا موقف حقیقت حال کی خلاف ورزی ہے کیونکہ یورپی یونین میں شامل متعدد ممالک حماس سے براہ راست مذاکرات کر رہے ہیں اور متعدد ایسے ممالک بھی ہیں کہ جو حماس سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں-حماس سے مذاکرات کے حامی ممالک میں اٹلی ‘ناروے سمیت برطانیہ اور روس کے متعدد ممبران پارلیمنٹ شامل ہیں-
سامی ابو زہر ی نے کہا کہ حماس کے ساتھ مذاکرات سے انکار سے تنظیم کو اکیلا کر کے سیاسی منظر نامے سے ختم نہیں کیا جا سکتا کیونکہ تنظیم ایک شفاف انتخابی عمل کے بعد مجلس قانون ساز میں شامل ہوئی ہے- ایسے میں یورپی یونین اور مغرب سمیت تمام دنیا پر لازم ہے کہ وہ اپنے ہی بنائے ہوئے جمہوری اصولوں کا احترام کریں- حماس کو فلسطینی مجلس قانون ساز میں 60فیصداکثریت حاصل ہے جبکہ سلام فیاض کو پارلیمان میں صرف 1.5فیصد اراکین کی حمایت حاصل ہے-
حماس کے ترجمان نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے روس، امریکہ ، پورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل چار رکنی بین الاقوامی کمیٹی سے غیر مشروط مذاکرات کی ضرور پر دیتے ہوئے کہا کہ ہم رباعی مجلس کی کوئی ایسی تجویز نہیں مانیں گے کہ جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی تسلط کو دوام بخشنا ہو- یاد رہے کہ ہاویر سولانا نے گزشتہ روز غرب اردن کے شہر رام اللہ میں یہ بیان دیا تھا کہ حماس جب تک مجلس رباعی کی شروط تسلیم نہیں کرتی اس وقت تک اس سے مذاکرات نہیں کئے جا سکتے-

مختصر لنک:

کاپی