اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہاہے کہ پی ایل او کی مرکزی کمیٹی ایک کمزور گروپ ہے جو فتح گروپ کے کہنے پر اجلاس منعقدکرتاہے اور یہی گروپ کمیٹی کو کنٹرول کرتاہے تاکہ ذاتی اور گروہی مفادات حاصل کئے جاسکیں-
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے غزہ میں ترجمان فوزی برھوم نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ہفتہ کے روز ہونے والے کمیٹی کے اجلاس سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا ہے کہ یہ کمیٹی فلسطینی لوگوں کی رائے عامہ کی نمائندہ نہیں ہے، اس اجلاس میں غزہ میں سیکورٹی کے حوالے سے شدید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کمیٹی فلسطینیوں کے درمیان لڑائی اور انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے-
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران صرف اگست کے مہینے میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں پچاس سے زائد فلسطینیوں کی شہادت اور اسرائیلی جیلوں میں موجود ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے مسئلے کو بالکل نظر انداز کردیاگیا، اس اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حماس کو الگ تھلگ اور تن تنہا کرنے کے لئے نئے ذرائع تلاش کئے جائیں تاکہ حماس اپنے قومی اہداف اور اصولوں میں کمی بیشی پر آمادہ ہوجائے-
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینیوں اور مزاحمتی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ جو کوئی بھی غزہ کی پٹی میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا چاہتاہے اور اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنا چاہتاہے اس کا بھرپورمقابلہ کیا جائے-