عرب اور یورپی ممالک نے اسرائیل کی جانب سے دی جانے والی یہ دھمکی ان عرب ممالک تک پہنچا دی ہے جن ممالک میں حماس اور اسلامی جہاد تحریک نے اپنے دفاتر قائم کررکھے ہیں، اسرائیل کا مطالبہ ہے کہ ان ممالک میں قائم ان جماعتوں نے ان کی سرزمین سے اسرائیل پر بڑا حملہ کیا تو ردعمل میں اسرائیل ان دفاتر کو بم مار کر تباہ کردے گا – لبنانی روزنامے ’’الاخبار ‘‘ نے ایک اعلی فلسطینی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی یقین دہانی پر بتایا کہ اسرائیل یہ کاروائی اس وقت کرے گا جب اسرائیل پر خود کش بم حملہ کیا جائے گا، عہدیدار نے بتایا کہ ایک بڑے انسانی بم حملے کے ردعمل میں اس تنظیم کے دفاتر کو نشانہ بنایا جائے گا جس نے یہ کاروائی کی ہوگی –
اسرائیل کی جانب سے دی جانے والی دھمکی کے حوالے سے اسلامی جہاد تنظیم کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ان کی تنظیم کے شام یا دیگر ممالک میں دفاتر نہیں ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم کے دفاتر فلسطین کے اندرقائم ہیں-
اسلامی جہاد کے عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل کی کوشش ہے کہ لبنان میں اپنی شکست پر پردہ ڈالنے کے لئے فلسطین کے اندر اور بیرون فلسطین ،فلسطینیوں کے خلاف حملے کرے- انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جو دھمکیاں مل رہی ہیں اور جو فلسطینی مارے جا رہے ہیں، ان کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ عالم اسلام اور عرب ممالک کوئی لائحہ عمل تیار کریں –